1. ہوم/
  2. غزل/
  3. فاخرہ بتول/
  4. وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھا

وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھا

وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھا
لبوں پہ آ نہیں پایا، قصور ایسا تھا

گُلاب ہاتھ سے گر کر زمین بوس ہوا
نظر کا زاویہ سچ مُچ کے طُور ایسا تھا

اندھیرے موندھ کے آنکھیں دیٌے بُجھانے لگے
کہ میرے چاروں طرف ایک نُور ایسا تھا

وہ جھوٹ بول کے سُقراطِ عصر بن بھی چُکا
اُسے بھی اپنی زباں پر عبور ایسا تھا

گُناہگارِ محبت سے رابطہ نہ رہا
مرا مزاج بھی جنت کی حُور ایسا تھا

بس اُس نے ہاتھ کو چھو کر کہا، خدا حافظ
وجود ڈول گیا تھا، سرور ایسا تھا

مری صداسے بھی ناآشنا رہا وہ بتول!
وہ میرے دل کا مکیں مجھ سے دور ایسا تھا

فاخرہ بتول

فاخرہ بتول نقوی ایک بہترین شاعرہ ہیں جن کا زمانہ معترف ہے۔ فاخرہ بتول نے مجازی اور مذہبی شاعری میں اپنا خصوصی مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے۔ فاخرہ بتول کی 18 کتب زیور اشاعت سے آراستہ ہو چکی ہیں جو انکی انتھک محنت اور شاعری سے عشق کو واضح کرتا ہے۔ فاخرہ بتول کو شاعری اور ادب میں بہترین کارکردگی پر 6 انٹرنیشنل ایوارڈز مل چکے ہیں۔