1. ہوم
  2. کالمز
  3. فرحت عباس شاہ
  4. ہمارے جنرل احمد شریف

ہمارے جنرل احمد شریف

پاکستان کے سپہ سالار سید عاصم منیر، ان کی تمام ٹیم اور ایک ایک پاکستانی کو یہ عظیم فتح مبارک ہو۔ پاکستان کی مسلح افواج ہمیشہ سے ملک و قوم کی سلامتی اور خودمختاری کی محافظ رہی ہیں۔ پاکستان ائیر فورس ہو یا بحری، بری اور دیگر گروپس، ان افواج کی کامیابیوں کے پیچھے جہاں ہزاروں جوانوں کی قربانیاں ہیں، وہیں ان کی قیادت کرنے والے اعلیٰ افسران کی دوراندیشی، محنت اور پیشہ ورانہ صلاحیتیں بھی شامل ہیں۔

پاکستانی افواج کے کمانڈرز نے ہمیشہ اپنے جوانوں کے شانہ بشانہ اگلے مورچوں پر آ کر اپنے فرائض کی ادائیگی کا حق ادا کیا ہے۔ انہی کمانڈرز میں سے ایک نمایاں نام ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا ہے، جنہوں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاک بھارت جنگی صورتحال میں انتہائی مستعدی، دانشمندی اور بے مثال قیادت کا مظاہرہ کیا۔ جنرل احمد شریف کی ابلاغی حکمت عملی سے دنیا پر واضح ہوا کہ جنگ کے دوران اپنے وطن کی ترجمانی کرنا بھی فضائی، بحری اور بری محاذوں کی طرح ایک محاذ ہے اور شاید اس کی اہمیت کسی بھی دوسرے محاذوں سے کم نہیں۔

ایک مجاہد، سائینسدان، انجین آر اور دینی سکالر سلطان بزیرالدین کے بیٹے جنرل احمد شریف ایک بلند پایہ فوجی افسر ہیں، جن کی شخصیت میں عزم، دیانت داری اور محنت کا جذبہ نمایاں ہے۔ وہ نہ صرف ایک بہترین فوجی کمانڈر ہیں بلکہ ایک شاندار ترجمان بھی ہیں، جو پاکستان کی مسلح افواج کے مؤقف کو واضح اور مؤثر طریقے سے دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ خاص طور پر گزشتہ دنوں سے چل رہی پاک بھارت کشیدگی، جنگی حالات اور ملکی صورتحال کے دوران بطور ترجمانِ افواجِ پاکستان ان کی بیمثال کارکردگی پاکستان کی تاریخ کے ایک سنہری باب کی طرح روشن رہے گی جب انہوں نے ایک طرف افواج پاکستان کی جرأت، حوصلے اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تصویر کشی جاری رکھی اور پاکستانی عوام کے دل جیت کر ان کے مورال کو بلند رکھا، وہیں بین الاقوامی برادری کے سامنے بھارت کی شرپسندی، جنگی جنون اور خطے کو تباہی میں دھکیلنے کے منصوبوں کو کامیابی سے بے نقاب کیا۔

جنرل احمد شریف کی قیادت میں آئی ایس پی آر نے ہمیشہ حقائق پر مبنی مواصلات کی پالیسی اپنائی ہے۔ وہ جذباتیت سے بالاتر ہو کر صرف سچائی کو ہی عوام تک پہنچاتے ہیں، چاہے حالات کتنے ہی چیلنجنگ کیوں نہ ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی بات کو نہ صرف پاکستانی بلکہ بین الاقوامی میڈیا پر بھی سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔

کسی بھی اچھے ترجمان کی کامیابی صرف الفاظ تک ہی محدود نہیں ہوتی، بلکہ اس کی باڈی لینگویج اور کنڈکٹ بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پریس بریفنگز کے دوران ان کی باڈی لینگویج اور پیشکش کا انداز بھی ان کی شخصیت کی عکاسی کرتے ہوئے ان کا طرزِ بیان، اظہار کی شفافیت اور اعتماد انہیں ایک مثالی ترجمان بناتا ہے۔ جنرل احمد شریف پریس بریفنگز کے دوران ہمیشہ انتہائی پراعتماد اور پرسکون ہوتے ہیں۔

وہ اکثر ہلکی سی مسکراہٹ کے ساتھ تقریر شروع کرتے ہیں، جو سامعین کے ساتھ جذباتی تعلق قائم کرتی ہے۔ مشکل موضوعات پر بھی ان کے چہرے کے تاثرات پرسکون اور متوازن رہتے ہیں، جو ان کی شخصیت کی مضبوطی اور کمال حاضر دماغی کو ظاہر کرتا ہے۔

وہ میڈیا اور حاضرین سے براہِ راست آنکھوں کا رابطہ برقرار رکھتے ہیں، جو صداقت اور اعتماد کی علامت ہے۔ ان کی یہ خوبی ان کے بیانات کو زیادہ اثرانگیز بناتی ہے اور سامعین و حاضرین کے اندر یقین پیدا کرتی ہے۔ جنرل احمد شریف ہاتھوں کے مناسب اشاروں کا استعمال کرتے ہیں، جو ان کی گفتگو کو زیادہ واضح اور زورآور بناتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ضرورت کے مطابق ہاتھوں کی حرکات کو کنٹرول کرتے ہیں، جو ان کی پیشہ ورانہ تربیت کے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کی گفتگو کا انداز منظم، مربوط اور منطقی استدلال پر مبنی ہوتا ہے، جو ان کے اندر موجود ابلاغ کی مہارت کا پتہ دیتا ہے۔

وہ بلند آواز میں چلانے یا جذباتی انداز میں بولنے کی بجائے، پرسکون، واضح اور موثر لہجے میں بات کرتے ہیں۔ یہ انداز ان کی شخصیت میں پائی جانے والی بردباری اور تحمل کو ظاہر کرتا ہے۔

انکے بیانات میں غیر ضروری طوالت نہیں ہوتی، بلکہ ہر جملہ شائستہ، مختصر، واضح اور معنی خیز ہوتا ہے، اس خصوصیت نے انہیں میڈیا اور عوام دونوں میں مقبول بنایا ہے۔ اگر کوئی میڈیا نمائندہ سخت سوال کرتا ہے، تو وہ جذباتی ردعمل دینے کے بجائے تحمل اور منطق سے جواب دیتے ہیں۔

گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاک بھارت سرحد پر کشیدگی میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ بھارت کی جانب سے بار بار سرحدی خلاف ورزیوں، جارحانہ بیانات اور پروپیگنڈے کے باوجود پاکستان نے انتہائی صبر اور حکمت عملی سے کام لیا۔ اس ساری صورتحال میں جنرل احمد شریف نے آئی ایس پی آر کے سربراہ کی حیثیت سے کلیدی کردار ادا کیا اور ابلاغیات کا ایک بڑا محاذ نہ صرف سنبھالا بلکہ جیت کر دکھایا۔ بھارتی میڈیا چونکہ دنیا کا جھوٹا ترین میڈیا ہے اور ہمیشہ جھوٹی خبریں اور من گھڑت واقعات پیش کرتا ہے تاکہ پاکستان کو بدنام کیا جا سکے۔ تاہم، جنرل احمد شریف نے ہر موقع پر ٹھوس شواہد اور حقیقت پر مبنی بیانات جاری کیے۔ انہوں نے بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور طریقے سے جواب دیا اور پاک فوج کے مؤقف کو پوری دنیا پر واضح کیا۔

اس بحرانی دور میں جنرل احمد شریف نے دن رات ایک کر دیا۔ وہ مسلسل فوجی قیادت، حکومتی عہدیداروں اور میڈیا کے ساتھ رابطے میں رہے تاکہ عوام تک درست معلومات پہنچائی جا سکیں۔ ان کی یہ بے لوث محنت اس بات کی غماز ہے کہ وہ نہ صرف ایک فوجی کمانڈر ہیں بلکہ ایک صاحب بصیرت محب وطن پاکستانی ہیں، جو ملک کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار رہتے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا اکثر بھارتی پروپیگنڈے کا شکار ہو جاتا ہے، لیکن جنرل احمد شریف نے عالمی سطح پر پاکستان کا مؤثر دفاع کیا۔ ان کے واضح اور مدلل بیانات نے دنیا کو پاکستان کے حق مؤقف سے آگاہ کیا اور بھارت کے جھوٹے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ ساتھ ساتھ انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات کو سمجھتے ہوئے انہیں لمحہ بہ لمحہ اعتماد دلایا کہ وہ بھروسہ رکھیں وطن کا دفاع مضبوط اور بہادر ہاتھوں میں ہے۔ ان کے بیانات نے نہ صرف فوجی مورال کو بلند کیا بلکہ عوام کے دل میں بھی اطمینان پیدا کیے رکھا۔ جنرل احمد شریف کی قیادت میں آئی ایس پی آر کے مجلے ہلال کے ڈیجیٹل شعبے سمیت تمام سیکٹرز نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پاک بھارت جنگی صورت حال میں نہایت شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کی ٹیم کی محنت، ایمانداری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں نے پاک فوج کے وقار کو مزید بلند کیا ہے۔

یہاں پر اگر سپہ سالار افواج پاکستان جنرل سید عاصم منیر کی قائدانہ عظمت کا اعتراف نہ کیا جائے تو بات مکمل نہیں ہوتی جن کی بے مثال لیڈرشپ نے پاکستان کو ایک تاریخی فتح سے ہمکنار کرکے نہ صرف افواج پاکستان کو پوری دنیا میں سربلند کیا بلکہ دشمنوں کے دلوں پر پاکستان کی دھاک گویا ثبت کر دی ہے۔