1. ہوم/
  2. کالمز/
  3. اسماعیل آفتاب/
  4. ٹی وی شوز اور ہمارا اسلامی معاشرہ

ٹی وی شوز اور ہمارا اسلامی معاشرہ

کیا ٹی وی شوز، ڈرامے اور دیگر دکھایا جانے والا مواد ہماری زندگیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں؟میں نے اپنے کالم کے اس ٹاپک کا انتخاب اپنے معاشرے میں "ابزرویشنز"یعنی کچھ مشاہدات سے کیا، پھر اُن مشاہدات پر کچھ مفروضات قائم کئے، اور ان مفروضات کا ثابت کرنے کے لئے تحقیق کی، اور اُس تحقیق کے پیش نظر جو نتائج سامنے آئے، وہ پیش خدمت ہیں، میں نے اپنی تحقیق کا آغاز جن چند سوالات سے کیا تھا، وہ مندرجہ ذیل ہیں، کیا ٹی وی پر دکھائے جانے والے شوز ہم پر اور ہماری زندگیوں پر اثرانداز ہوتے ہیں؟اگر ہاں، تو کس طرف؟کیا یہ ہم پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں؟ یا پھر ہم میں کوئی منفی سرگرمیاں رونما ہوتی ہیں؟اور ہمارا ان پر کتنا انحصار ہ؟کیا جو کچھ ہمیں دکھایا جاتا ہے، ویسا ہی ہم اپنی عملی زندگی میں کرنے کی کوشش کرتے ہیں؟ان سب سے پہلے آپ یہ تحقیق ملاحظہ کیجئے جو آپ کو اس کالم کے موضع کے بارے میں بہتر سمجھنے میں مددکرے گی۔
کافی عرصہ پہلے سائنسدانوں نے بچوں کی نفسیات پر تحقیق کی، اس تحقیق میں موجود اہم پہلو یہ تھا کہ کیا بچے جو کچھ اپنی تجرباتی زندگی میں دیکھتے ہیں، کیا وہ چیز بچے کے ذہن پر اثرانداز ہو کر کوئی تبدیلی مرتب کرتی ہے؟اس تحقیق کے لئے بچوں کے دو گروپس بنائے گئے، ہر گروپ میں سات سات بچے شامل کئے گئے، ان میں پہلے گروپ کو کئی دنوں تک ایکشن فلمیں دکھائی جاتیں رہیں اور دوسرے گروپ کو انسانیت یا کس طرح دوسروں کے ساتھ حسن سلوکی کرنی ہے کی فلمیں دکھائیں گئیں، طے شدہ دورانیہ گزرنے کے بعد ان دونوں گروپس کے بچوں کو آپس میں ا کٹھا چھوڑ دیا گیا، ان میں سے جن بچوں کو ایکشن فلمیں دکھائی گئی تھیں، ان کا رویہ جارحانہ تھا، جس سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ ٹی وی پرد کھایا جانے والا مواد لوگوں کی زندگیوں پر گہرا اثر انداز ہوتا ہے۔
آپ اس تحقیق کو موجودہ حالات میں اپنے بچوں پر اپنا کر دیکھ لیجئے، آپ کے بچے اگر کارٹون دیکھتے ہیں تو وہ ضرور کارٹوں میں موجود اپنے پسندیدہ سپر ہیرہ کو "فالو" کرنے کی کوشش کرتے ہوں گے، وہ اُس انداز میں ایکشن بھی سر انجام دینے کی کوشش کرتے ہونگے، بلکل اسی طرح آپ اپنے اردگرد موجود لوگوں کی چال ڈھال اور فیشن کو ٹی وی سکرین پردکھائے جانے والے مواد کے ساتھ موازنہ کر کے دیکھ لئجیے، اگر آپ معاشرے میں مچے اس بے حیائی کے رنگ کی وجوہات کو جاننے کے لئے ششدر ہیں توآپ مارننگ، ایوننگ گویا کوئی بھی شو ملاحظہ کر لیجیے، آپ کے اندر کا آدھا تجسس ختم ہو جائے گا، اور پھر اُس شو کو اسلامی اصولوں اور قوائد و ضوابط کے ترازو میں رکھ کر پرکھ لیں تو آپ کا باقی آدھا تجسس بھی ختم ہو جائے گے، آپ کسی نہ کسی نتیجہ پر پہنچ جائیں گے، ایسے ایسے بے ہودہ شوز جن میں فیشن کی آڑ میں عزت و حرمت تک کو پامال کیا جاتا ہے، جہاں حیاء کے تقدس کا کچھ خیا ل نہیں کیاجاتا، اور پھر جہاں سامعین و ناظرین کا حیاء کا جنازہ نکالنے والوں کو جوابی کاروائی میں تالیوں سے داد پیش کی جاتی ہو، اس معاشرہ کا حال کیسا ہوتا ہے؟ اس سوال جو جاننے کے لئے آپ کو کسی تردد کی ضرورت نہیں بس آپ اپنے اردگرد معاشرہ میں حالت زار ملاحظہ کر لیجئے، جو جتنا ماڈرن ہوتا جارہا ہے، اتنا ہی ننگا ہوتا جا رہا ہے۔