تم کہاں جاو گے ، ہم کہاں جائیں گےحامد عتیق سرور24 دسمبر 2022غزل4662چھوڑ جانے کی دھمکی نہیں کارگر، تم کہاں جاو گے، ہم کہاں جائیں گے اس پہ پہلے ہی مرتا ہے سارا نگر، تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے ہم نے ملتان جانا تھا جا نہ سکے،مزید »
عجب خدشہ سا رہتا ہے، کبھی کوئی، کبھی کوئیحامد عتیق سرور28 نومبر 2022غزل1385عجب خدشہ سا رہتا ہے، کبھی کوئی، کبھی کوئیکہ اس پہ مرتا رہتا ہے، کبھی کوئی، کبھی کوئی ترا در بھی مری جاناں، کوئی کیلے کا چھلکا ہےجہاں ہر دم پھسلتا ہے، کبھی کوئیمزید »
کچھ سیلِ بلاخیز سے ڈرتا نہیں ہوتاحامد عتیق سرور08 نومبر 2022غزل8344کچھ سیلِ بلاخیز سے ڈرتا نہیں ہوتاوہ، جس کا گھروندا، لبِ دریا نہیں ہوتا ڈوبی ہوئی بستی میں غریبوں ہی کے گھر تھےدریا کا غضب، سوئے ثریا نہیں ہوتا بے نام شہیدوں کمزید »
ہاں اے حریمِ ناز، مرے جن نکل گئےحامد عتیق سرور28 اکتوبر 2022غزل1279ہاں اے حریمِ ناز، مرے جن نکل گئے عشووں سے احتراز، مرے جن نکل گئے سر میں جنونِ عشق کا سودا نہیں رہا اٹھتے نہیں ہیں ناز، مرے جن نکل گئے وہ بے وفا تھی چھوڑ کے لنمزید »
ہر لطف پہ اب پیار کا دھوکا نہیں ہوتاحامد عتیق سرور24 اکتوبر 2022غزل21380ہر لطف پہ اب پیار کا دھوکا نہیں ہوتاہم جان گئے عشق میں کیا کیا نہیں ہوتا ہم آہ بھی بھرتے ہیں تو ہو جاتا ہے چالان وہ قتل بھی کرتے ہیں تو پرچا نہیں ہوتا اک ہم کمزید »
اسی دربار میں سجدہ کریں گےحامد عتیق سرور22 ستمبر 2022غزل122927وہی پر شور، کم ظرفوں سے دونوں خطابت اِس کی، اُس کی ہاو ہو بھی مرے اندر کی سرگوشی بھی چپ ہے مسلسل ہو کا عالم چار سو بھی بہ فضلِ جابراں، جاں پر بنی ہے اذیتِ خاممزید »