شاہد کمال24 اپریل 2017غزل0876
ذرّے سے دشت، دشت سے صحرا کیا گیایوں میری وحشتوں کو سراپا کیا گیا
میرے لہو سے تشنہ لبی کی گئی کشیدپھر میری کشت خاک کو دریا کیا گیا
مسند نشین محفل یارانِ یار تھ
مزید »ڈاکٹر ابرار ماجد17 اپریل 2017غزل0813
کچھ بھی کہنے سے اپنا گھر بھی دشمن کا گھر لگتا ہے
چاہا تو بہت نہ کھولوں لب اپنے پر منافقت اب یہ صبر لگتا ہے
قاضی، ملاں، محافظ ہو یا کوئی صحافی ہر کسی کی باتوں
مزید »کرن رباب نقوی02 اپریل 2017غزل01256
ہجر میں دردناک وحشت تھی ایک اِک پَل مِرا قیامت تھی
رُوح تک آبلے اُتر آئے اُس کے لہجے میں وہ تمازّت تھی
جسم باقی تھا، دِل فگار ہوا جان جاتی تھی، ایسی حالت تھ
مزید »شاہد کمال02 اپریل 2017غزل0752
اے ذوق عرض ہنر حرفِ اعتدلال میں رکھمیں اک جواب ہوں، مجھے کو مرے سوال میں رکھ
نقوش خاک بدن کو تو منتشر کردےمرے وجود کو پھر میرے خط و خال میں رکھ
پھر اُس کے بعد
مزید »شاہد کمال18 مارچ 2017غزل0749
غبار زخم فضا میں اچھال آے ہیں ہوا کے پاوں میں زنجیر ڈال آے ہیں
بڑا غرور تھا دنیا کوخود پہ سو اس کوہم اک فقیر کے کاسہ میں ڈال آے ہیں
سمندروں پہ ابھی تک سکوت طا
مزید »شاہد کمال07 مارچ 2017غزل1740
درختوں کے بدن کا سبز گہنا چھین لیتی ہےہَوائے زرد سب منظر سہانا چھین لیتی ہے
تری بخشش کی اس رُت میں بھی کوئی جبر ہے شاملہنسی پھولوں کی کلیوں سے چہکنا چھین لیتی
مزید »شاہد کمال28 فروری 2017غزل0731
یقیں کہتے ہیں جس کو اُس میں اک امکان رہتا ہےمیں پتھر ہوں تو اس پتھر میں اک انسان رہتا ہے
تمہارے شہر کی بنیاد میں آسیب ہے کوئییہاں جو شخص رہتا ہے بہت حیران رہت
مزید »فاخرہ بتول27 فروری 2017غزل0946
نیند کے شہر کو جاتے ہیں تو تھک جاتے ہیں خواب کا بوجھ اُٹھاتے ہیں تو تھک جاتے ہیں
کس طرح پلکیں اٹھا کر تری جانب دیکھیں؟ ہم تو پلکوں کو گراتے ہیں تو تھک جاتے ہیں
مزید »شاہد کمال22 فروری 2017غزل0799
خوشیاں مت دے مجھ کو، درد و کیف کی دولت دے سائیں مجھ کو میرے دل کے اک، اک زخم کی اُجرت دے سائیں
میری اَنا کی شہ رگ پر خود میری اَنا کا خنجر ہےمیرے لہو کے ہر قطر
مزید »فاخرہ بتول21 فروری 2017غزل0904
نظر کو چار کرنا آ گیا ہے ترا دیدار کرنا آ گیا ہے
فقط اصرار کی تھوڑی کمی ہے تجھے تکرار کرنا آ گیا ہے
گلے ملتا ہے سب سےمسکرا کے عدو کو وار کرنا آ گیا ہے
یہ شکو
مزید »