ہوائیں سرد ہیں اور بال و پر میں خاک نہیںشائستہ مفتی20 نومبر 2023غزل1334ہوائیں سرد ہیں اور بال و پر میں خاک نہیں سفر بخیر ہے لیکن سفر میں خاک نہیں تمھارا خواب سنبھالے تمھارے رستے پرگو منتظر ہیں مگر رہ گزر میں خاک نہیں کیا ہے عشق امزید »
دو گھڑی راہ میں ملتے ہی جدا ہو جاناشائستہ مفتی18 نومبر 2023غزل4342دو گھڑی راہ میں ملتے ہی جدا ہو جانا مجھ پہ جچتا نہیں اے دوست خفا ہو جانا طوطئی دل کی بھلا کون سنے محفل میں بزمِ اغیار میں تو میری صدا ہو جانا وادئی عشق کی منہمزید »
وہی ہے خواب کا رشتہ بہار کا رشتہشائستہ مفتی16 نومبر 2023غزل1293وہی ہے خواب کا رشتہ بہار کا رشتہتمھارا میرا فقط انتظار کا رشتہ وہ ایک رشتۂ انجان دل کے پاس رہاگئی رُتوں سے رہا اعتبار کا رشتہ کرن کرن جو اُسے ڈھونڈتی رہی ہر سمزید »
مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کےشائستہ مفتی14 نومبر 2023غزل18476مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کے جنگلوں سے گزرے ہیں قافلے محبت کے ہم سے دل لگانا بھی کام ہے خسارے کا سہہ سکو گے تم جاناں سانحے محبت کے کس طرح سے روکو گے دور کے ممزید »
روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائےشائستہ مفتی11 نومبر 2023غزل1279روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائےسانس کا رشتہ اور کہاں تک لے جائے جنگل کے اُس پار بسیرا ہے اس کاآس اُمید کا ساتھ وہاں تک لے جائے چاہت کے انمول سجیلے بولوں سےہر مزید »
یہ دریا کی روانی کی غزل ہےشائستہ مفتی02 نومبر 2023غزل12385یہ دریا کی روانی کی غزل ہےجوانی میں جوانی کی غزل ہے برستا ہے کہیں زوروں سے ساونگھٹا اور آگ پانی کی غزل ہے کسی انجام کی پرواہ نہیں اببہت منہ زور پانی کی غزل ہےمزید »
کھلی تھی آنکھ کتنی بار بے داری سے پہلے بھیسعدیہ بشیر01 نومبر 2023غزل8550کھلی تھی آنکھ کتنی بار بے داری سے پہلے بھیرہی تھی گفتگو خود سے گرانباری سے پہلے بھی میں جتنا بھی نبھائے جا رہی ہوں مصلحت ہے یہتعلق واجبی سا تھا رواداری سے پہلےمزید »
بوقتِ شام اجڑ کر پکارنا ہوں گیسید علی قاسم29 اکتوبر 2023غزل1979بوقتِ شام اجڑ کر پکارنا ہوں گیتمہاری یادیں، شبیں جب گزارنا ہوں گی یہ ایک زخمی جنازہ ہے میرے کندھوں پربتاؤ آنکھیں کہاں پر اتارنا ہوں گی میں دوستوں پہ جو اکثر بمزید »
حیرت زدہ ہیں کرچیاں اشکوں میں ڈھال کےسعدیہ بشیر17 اکتوبر 2023غزل1398حیرت زدہ ہیں کرچیاں اشکوں میں ڈھال کےتھکنے لگے ہیں درد بھی لفظوں میں پال کے بجھتے ہوئے چراغ میں ایسا تھا طنطنہہم سے ملے تھے خواب بھی نظریں سنبھال کے عمرِ رواںمزید »
چاندنی رات میں رم جھم کو گھٹا کہتے ہیںشائستہ مفتی06 اکتوبر 2023غزل25537چاندنی رات میں رم جھم کو گھٹا کہتے ہیں وقت چلتے ہوئے تھم جائے تو کیا کہتے ہیں ہم بھلا تم سے خفا؟ کیسے؟ کہاں ممکن ہے؟ یونہی دشمن نے اڑائی ہے ہوا کہتے ہیں ایک امزید »