شائستہ مفتی31 مئی 2024غزل3366
ہستئی جاں کا نام رہنے دے ہم سے اتنا کلام رہنے دے
دستکیں دے رہا ہے دل پہ کوئی کس کا آیا پیام رہنے دے
خواب میں آج اس کو دیکھا ہے آج دن بھر کے کام رہنے دے
خوب ہ
مزید »حامد عتیق سرور30 مئی 2024غزل8361
جام، بادہ، سبو، اداسی تھی رند کی ہاو ہو، اداسی تھی
ایک گزرا ملال تھا، پیچھے سامنے، روبرو، اداسی تھی
خوف تھا، ڈر تھا جبر تھا شاید یا زمانے کی خو، اداسی تھی
ای
مزید »شائستہ مفتی29 مئی 2024غزل1293
بُت خانۂ محمل سے کہا ایک صنم نے پارس کیا پتھر کو ترے جوروستم نے
جب خلد سے نکلے تو کہیں اور نہ ٹھہرے دل کو نہ دیا چین کسی دیر و حرم نے
خاموش نگاہوں سے کیا شکوۂ
مزید »شائستہ مفتی27 مئی 2024غزل1355
دیکھو تو اشکبار ہیں یہ چاک اور چراغ بارش میں سوگوار ہیں یہ چاک اور چراغ
تنہائیوں کے کنج میں بیتے سمے کی چاپ یک گو نہ یادگار ہیں یہ چاک اور چراغ
اس دھند نے تو
مزید »شائستہ مفتی25 مئی 2024غزل1309
شام آ کر جھروکوں میں بیٹھی رہے ساعتوں میں سمندر پروتی رہے
موسموں کے حوالے ترے نام سے دھوپ چھاؤں مرے دل میں ہوتی رہے
جی نہ چاہا تری محفلوں سے اٹھوں بے بسی خالی
مزید »آغر ندیم سحر18 مئی 2024غزل1320
پھول دیکھو یا کہیں پہ خار دیکھو چپ رہوصاحبانِ علم و دانش میری مانو چپ رہو
خوف کے بحر تلاطم میں ہیں ہچکولے بہتڈوب بھی جاؤ تو میرے نا خداؤ چپ رہو
مار ڈالے جاؤ گ
مزید »حامد عتیق سرور14 مئی 2024غزل10397
اک سحرِ سامری کا اثر دیر تک رہادھرتی پہ دائروں کا سفر دیر تک رہا
چھِن جائے گا، ملے گا نہیں، دل نہیں رہااک امتحانِ تابِ جگر دیر تک رہا
آکاس بیل لپٹی ہوئی ہے تن
مزید »رقیہ اکبر چوہدری06 مئی 2024غزل0612
دولت درد کا انبار ہوئے جاتے ہیں آخرش ہم بھی ثمر بار ہوئے جاتے ہیں
فصل بے برگ ہے یہ زیست تو آنکھیں لے جاخواب پلکوں پہ گراں بار ہوئے جاتے ہیں
مر گیا وہ بھی کہان
مزید »سعدیہ بشیر30 اپریل 2024غزل1417
ہم اس نگاہ میں رہے جو خود بہت اداس تھیجو ان کہی سی بات تھی وہ بات ہم کو راس تھی
وہ راستوں کی بھیڑ سے بچ بچا کے کھو گیااک ہجوم وحشتاں میں لومڑی کی باس تھی
پگھل
مزید »سید علی قاسم29 اپریل 2024غزل2380
بہتے دریاؤں کا دکھ دیکھا بیابانی نےریت کا کتنا ہی نقصان کیا پانی نے
ایک اجلی سی یہ چادر ہی تو بس ہوتی تھیاسے احرام کیا چاک گریبانی نے
میں تجھے بھولنا آسان سمج
مزید »