فاخرہ بتول05 اپریل 2018غزل81253
نظر کی پارسائی مانگ لی تھیمحبت انتہائی مانگ لی تھی
فقط اُسکو ہی مانگا تھا خدایا!کوئی ھم نے خدائی مانگ لی تھی؟
کہا یہ وصل کی سوغات تیریمگر اُس نے جُدائی مانگ ل
مزید »فاخرہ بتول23 فروری 2018غزل11288
ہم نے کہا تھا دل کو سنبھالا بھی کیجیےیہ کب کہا تھا یوں ھمیں رُسوا بھی کیجیے؟
دل میں اُتر گئے ھیں کہ دل سے اُتر گئے؟ فُرصت کبھی ملے تو یہ سوچا بھی کیجیے
یہ کیا
مزید »کرن رباب نقوی22 فروری 2018غزل11677
ہجر نے یوں اُجاڑ دی آنکھیں
جیتے جی جیسے مار دی آنکھیں
دِل نے صدقہ اُتارنے کو کہا
ہم نے اُس پر سے وار دی آنکھیں
ہم نے تو سرسری سا دیکھا تھا
تو نے دِل میں ہی
مزید »فاخرہ بتول25 جنوری 2018غزل21100
نیلا مرا وجود گھڑی بھر میں کر گیاوہ زہر کی طرح مرے دل میں اُتر گیا
پلکیں لرز کے رہ گئیں اور دیپ بُجھ گئےالزام اب کی بار بھی آندھی کے سر گیا
اب کس لئے سنبھال ک
مزید »فاخرہ بتول24 جنوری 2018غزل211466
عشق سر پر سوار کس کا ھے؟ وہ ھے دشمن تو یار کس کا ھے
جاؤ کہہ دو بُھلا دیا تم نےاب تمھیں انتظار کس کا ھے؟
جو بھی آیا وہ ہاتھ مَلتا گیاآخرش یہ دیار کس کا ھے؟
زن
مزید »فاخرہ بتول05 جنوری 2018غزل101311
عشق کی یہ سزا ہے اور میں ہوں شامِ فُرقت، دیٌا ہے اور میں ہوں
ترے ہاتھوں میں ہاتھ غیروں کاضبط کا حوصلہ ہے اور میں ہوں
تُو اکیلا کہاں ہے، تیرے لیےمرے لب پر دُعا
مزید »شاہد کمال19 دسمبر 2017غزل0977
جو اس چمن میں یہ گل سر و یاسمن کے ہیں یہ جتنے رنگ ہیں سب تیرے پیراہن کے ہیں
یہ سب کرشمہ عرض ہنر اُسے کے ہیں گلوں میں نقش ترے ہی لب و دہن کے ہیں
طبیعتوں میں عج
مزید »فاخرہ بتول15 دسمبر 2017غزل0823
وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھالبوں پہ آ نہیں پایا، قصور ایسا تھا
گُلاب ہاتھ سے گر کر زمین بوس ہوانظر کا زاویہ سچ مُچ کے طُور ایسا تھا
اندھیرے موندھ کے آنکھ
مزید »شاہد کمال24 نومبر 2017غزل0820
اپنے ہاتھوں میں لئے خنجرِ قاتل آئےخود سے لڑنے کے لئے اپنے مقابل آئے
دادِ سر دیتے رہے نخوتِ دستار کے ساتھایسے ایسے بھی یہاں شہرِ مقاتل آئے
روز ایک زخم لگاتے
مزید »شاہد کمال08 نومبر 2017غزل01164
میں کیا ہوں، کون ہوں، یہ بتانے سے میں رہااَب خود کو خود سے، خود کو ملانے سے میں رہا
میں لڑ پڑا ہوں آج خود اپنے خلاف ہیاب درمیاں سے خود کو ہٹانے سے میں رہا
ہے
مزید »