1. ہوم/
  2. غزل/
  3. شائستہ مفتی/
  4. مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کے

مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کے

مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کے
جنگلوں سے گزرے ہیں قافلے محبت کے

ہم سے دل لگانا بھی کام ہے خسارے کا
سہہ سکو گے تم جاناں سانحے محبت کے

کس طرح سے روکو گے دور کے مسافر کو
لاکھ چاہے دے ڈالو واسطے محبت کے

اچھے خاصے انساں تھے، پھر ہوا اچانک یوں
ان کو ہوگئے لاحق عارضے محبت کے

کس وفا کی باتیں ہیں؟ کون ہجر سچا ہے؟
زندگی گنوا دی ہے آسرے محبت کے

کس نے کس کو چھوڑا ہے، کس نے راہ بدلی ہے
آج طے کرو جانم حادثے محبت کے

دو قدم کی دوری تھی، حوصلہ نہ تھا لیکن
طے نہیں ہوئے ہم سے فاصلے محبت کے