تنہا اکیلا گھر تھا وہ جنگل میں زاغ کاشائستہ مفتی29 اگست 2023غزل5376تنہا اکیلا گھر تھا وہ جنگل میں زاغ کااک گیت گونجتا تھا خموشی میں راغ کا سنتے ہیں اسکی نیند تھی، راتیں اداس تھیں اک خواب جل بجھا تھا دھوئیں میں چراغ کا یوں دھیمزید »
شہرِ آشوبشائستہ مفتی23 اگست 2023نظم5235اے مرے دیس میں بستے ہوئے اچھے لوگوخود ہی سوچو کہ سزا جیسی یہ تنہائی ہے جس جگہ پھول مہکتے تھے وفاؤں کے کبھی اُن فضاؤں میں اٹل رات کی گہرائی ہے ان اندھیروں سے پمزید »
صوفی کی جنتشائستہ مفتی16 اگست 2023افسانہ171129صبح صادق کے دودھیا اجالے میں صوفی نے اپنے اپارٹمنٹ کی بالکونی سے اسے سڑک کی دوسری جانب ٹہلتے دیکھا، خوف کی ایک انجانی لہر صوفی کے رگ و پے میں سرایت کر گئی، "ارےمزید »
اک قصۂ پارینہ دھندلا سا ہے آئینہشائستہ مفتی04 اگست 2023غزل14304اک قصۂ پارینہ دھندلا سا ہے آئینہگنجینۂ گوہر ہے یادوں سے بھرا سینہ کیوں آنکھ چراتے ہیں ملتے ہیں جو محفل میں اک وقت میں اپنــــے تھے یہ ہمدمِ دیرینہ بہتا ہوا پامزید »
میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیںشائستہ مفتی26 جولائی 2023غزل1270میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں جو نہ ممکن رہے وہ خواب تو ہیں رنگ بکھرے ہیں چار سو میرےریگ زاروں میں کچھ سراب تو ہیں تیری چاہت کی آرزو نہ سہــــیہم ترے سایۂ عمزید »