1. ہوم/
  2. غزل/
  3. شائستہ مفتی/
  4. ظلمتِ شب جو جلائے گی دیا میرے بعد

ظلمتِ شب جو جلائے گی دیا میرے بعد

ظلمتِ شب جو جلائے گی دیا میرے بعد
میرا افسانہ سنائے گی ہوا میرے بعد

خوب ہے قصہء اغراضِ وفاداری کے
تم بڑے شوق سے کر لینا جفا میرے بعد

کیوں ہمیں روز دکھاتے ہو جھلک ماضی کی؟
راہ میں پڑتی ہے یادوں کی گھٹا میرے بعد

یوں ہی اک روز ترے در سے چلے آئیں گے
تم فقیروں کو ہی کچھ دینا عطا میرے بعد

کس طرح اس نے ملایا تھا ہمیں دنیا میں
یاد آتا ہے اسے اپنا خدا میرے بعد

قافلے والوں کو اب کون دکھائے رستہ؟
ہم سا رہبر ہو تو پوچھیں گے پتا میرے بعد

ٹوٹتے تاروں کو اب کون پناہیں دے گا؟
کون ہے گھات میں اے جانِ وفا میرے بعد