شائستہ مفتی22 نومبر 2023غزل14326
ایک موسم ہے تری یاد کا کھو جانے دےدھوپ کے پاؤں تھکے ہیں ذرا سو جانے دے
ترکِ الفت سے کیا میں نے سفر کا آغازراستے دشت میں کھو جائیں تو کھو جانے دے
جھیل میں عکس
مزید »شائستہ مفتی20 نومبر 2023غزل1330
ہوائیں سرد ہیں اور بال و پر میں خاک نہیں سفر بخیر ہے لیکن سفر میں خاک نہیں
تمھارا خواب سنبھالے تمھارے رستے پرگو منتظر ہیں مگر رہ گزر میں خاک نہیں
کیا ہے عشق ا
مزید »شائستہ مفتی18 نومبر 2023غزل4338
دو گھڑی راہ میں ملتے ہی جدا ہو جانا مجھ پہ جچتا نہیں اے دوست خفا ہو جانا
طوطئی دل کی بھلا کون سنے محفل میں بزمِ اغیار میں تو میری صدا ہو جانا
وادئی عشق کی منہ
مزید »شائستہ مفتی16 نومبر 2023غزل1288
وہی ہے خواب کا رشتہ بہار کا رشتہتمھارا میرا فقط انتظار کا رشتہ
وہ ایک رشتۂ انجان دل کے پاس رہاگئی رُتوں سے رہا اعتبار کا رشتہ
کرن کرن جو اُسے ڈھونڈتی رہی ہر س
مزید »شائستہ مفتی14 نومبر 2023غزل18472
مختصر نہیں ہوتے راستے محبت کے جنگلوں سے گزرے ہیں قافلے محبت کے
ہم سے دل لگانا بھی کام ہے خسارے کا سہہ سکو گے تم جاناں سانحے محبت کے
کس طرح سے روکو گے دور کے م
مزید »شائستہ مفتی11 نومبر 2023غزل1276
روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائےسانس کا رشتہ اور کہاں تک لے جائے
جنگل کے اُس پار بسیرا ہے اس کاآس اُمید کا ساتھ وہاں تک لے جائے
چاہت کے انمول سجیلے بولوں سےہر
مزید »شائستہ مفتی08 نومبر 2023افسانہ1491
اگلے دن معمول کے خلاف نینی کو کسی نے نہیں اٹھایا۔۔ نینی خود ہی اٹھ کر بڑی ماں کے گھر جانے کے لئے تیار ہونےلگی تو امی نے نینی کو تیار ہونے سے منع کر دیا۔۔ "نینی
مزید »شائستہ مفتی06 نومبر 2023افسانہ27734
کتنی ہی دیر سے نینی مٹی سے کھیل رہی تھی۔۔ ہاتھ چہرہ اور کپڑے سب مٹی اور دھول میں اٹ گئے تھے۔۔ نم آلود مٹی کو ہاتھ میں لے کر ایک اپنائیت کا جو احساس جسم و جاں می
مزید »شائستہ مفتی02 نومبر 2023غزل12383
یہ دریا کی روانی کی غزل ہےجوانی میں جوانی کی غزل ہے
برستا ہے کہیں زوروں سے ساونگھٹا اور آگ پانی کی غزل ہے
کسی انجام کی پرواہ نہیں اببہت منہ زور پانی کی غزل ہے
مزید »شائستہ مفتی29 اکتوبر 2023افسانہ21451
شام کے ملگجے اندھیرے، بر آمدے میں جلتے ہوئے چھوٹے سے بلب کو اپنی بھرپور موجودگی سے احساس کمتری میں مبتلا کر رہے تھے۔ شازیہ مغرب کی نماز پڑھ کر کھڑکی میں آ کھڑی
مزید »