عامر ظہور سرگانہ10 مارچ 2020نظم0914
سب کچھ سراب ہے پیارے۔۔عہدِ وفا کے قصے یہ جھوٹی وصل کی باتیں ہیں پندار، بھرم سب کچھسراب ہے پیارےیہ جو ہم اور تم اقرار کرتے ہیں ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں سب شعبد
مزید »عامر ظہور سرگانہ18 فروری 2020نظم01053
آؤ اس شہر تمنا میں چلیںجہاں اداسیوں کاگمان نہ گزرےایسا شہر جس کےدرو دیواروصالِ یار کے نغمےگنگناتے ہوںجس کی فصیلوں پرآشنائی کے پرچم لہراتے ہوںآؤ اس شہر تمنا میں
مزید »سید ذوہیب حسن بخاری11 دسمبر 2019نظم0886
میں وی انسان آں
مینڈا کوئی مذہب نہی
مینڈی کوئی جنس نہی
میں غریب وی نہی
امیر وی نہیں
میں انسان آں
میں بھکا وی آں
ماں سردی وی لگنی
مینڈے کپڑے وی پاٹے ون
مزید »عامر ظہور سرگانہ25 ستمبر 2019نظم01013
گئی چَوّنی دھیلے مُکے
اوہ ہٹیاں تے ٹھیلے مُکے
کی وساکھی سَاون بَھادوں
موجاں مُکیاں ، میلے مُکے
پِٹُھو گَرم تے گلُی ڈنڈا
سب بچپن دے کھیلے مُکے
مُکیاں ڈاراں
مزید »خالد زاہد31 اگست 2019نظم0868
بند دروازوں اور کھڑکیوں سے رستی ہوئی سسکیاںیہاں سیکڑوں میل دور سماعتوں پر دستک دے رہی ہیںسسکیاں جب شور کی صورت اختیار کرلینگیتویہ سارے بند کھڑکیاں اور دروازے تو
مزید »شاہد کمال17 مئی 2019نظم51527
مرا وجود مری روح میری جان ہے ماںغموں کی دھوپ میں خوشیوں کی سائبان ہے ماں
مرے وجود کے لہجے میں گفتگو اس کیمری زمین تخیل پہ آسمان ہے ماں
اسی کا لمس حقیقت ہے است
مزید »خالد زاہد15 مارچ 2019نظم11078
چلو کشمیر دیکھتے ہیں، جنت نظیر دیکھتے ہیںموت کا رقص دیکھتے ہیں، خون کی ہولی دیکھتے ہیںہنستے مسکراتے چہرے چڑھتے سولی دیکھتے ہیںچیخوں میں سسکیوں کی صدائیں سنتے ہی
مزید »حماد حسن21 فروری 2019نظم11346
وھاں میں دیکھ آیا تھا گلابی موسموں کی دھوپ کا آنچلجو پائن کے درختوں میں الجھتا تھاتو ہر سو شام کی پریاں سر دھلیز شب ان کا نظارہ دیکھنے رکتیںکہاس منظرکو آگے منتق
مزید »حماد حسن11 فروری 2019نظم41123
سو اب یہ حکم آیا ھےکہ اس بے فیض موسمبے اماں صحرا میں رھنا ھےسلگتی دھوپ اور بنجر پہاڑوں کوشبستاں کی طرحجنت کی مانند ھی سمجھناھےکمیں گاھوں میں بیٹھے قاتلوںکو بھی
مزید »فاخرہ بتول05 دسمبر 2018نظم231265
دسمبر اب کے آؤ تو،
تم اُس شہرِ تمنا کی خبر لانا
کہ جس میں جگنوؤں کی کہکشائیں جھلملاتی ہیں
جہاں تتلی کے رنگوں سے فضائیں مسکراتی ہیں
وہاں چاروں طرف خوشب
مزید »