اخلاق احمد خان03 اگست 2017غزل0729
خطرے بہت ہیں منزل شام و پگاہ میں
تنہا چلے تو کون سنبھالے گا راہ میں
دیکھی ہے جب سے اس رخ پر نور کی جھلک
جچتی نہیں ہے ایک بھی صورت نگاہ میں
رکھا
مزید »شاہد کمال01 اگست 2017غزل0659
گماں کی زَد میں رہے بدگمانیوں میں رہےہم ایسے لوگ کہاں خوش گمانیوں میں رہے
زمین دل کی طنابوں پہ وار کرتے ہیں کچھ ایسے زخم لہو کی روانیوں میں رہے
ترے بدن کے دہک
مزید »شاہد کمال21 جولائی 2017غزل0574
کبھی خوشی کبھی نفرت سے لڑتے رہتے ہیں ہم اپنی اپنی سہولت سے لڑتے رہتے ہیں
کہاں کسی کو ہے فرصت کسی سے لڑنے کییہاں سب اپنی ضرورت سے لڑتے رہتے ہیں
مداخلت نہیں کرت
مزید »تنزیلہ یوسف07 جولائی 2017غزل0634
گفتگو ان سے جو اپنی اگر ہوجاتیرات اپنی بھی کسی طور گزر ہی جاتیدل نے اپنے ہی دغا کی ورنہزخم وہ دیتے کہ روح مفر ہوجاتیرنجشیں ہی رنجشیں رہیں درمیاںذات وگرنہ بے مول
مزید »شاہد کمال07 جولائی 2017غزل0563
ابتدا سے میں انتہا کا ہوں میں ہوں مغرور اور بَلا کا ہوں
تو بھی ہے ایک چراغ مہلت شبمیں بھی جھونکا کسی ہَوا کا ہوں
پھینک مجھ پر کمند ناز اپنیآج میں ہمسفر صبا ک
مزید »شاہد کمال01 جولائی 2017غزل0517
کرنے لگا ہے آگ کا دریا عبور عشقممکن نہیں ہے جو، وہ کرے گا ضرور عشق
مسند نشین مملکت "حرفِ کن" ہے یہتدوین کررہا ہے نظامِ عصور عشق
میرے لہو میں رقص کناں ہے یہ ک
مزید »صا ِئمہ عروج24 جون 2017غزل0674
صائمہ عروج بٹاے دل بے تاب ! یہ سبزہ زار زندگی تو پر کشش ہےلیکن ہے تو کہاں ؟ کیوں غم تیری روش ہے ؟برستی بارش میں بھیگ کر احساس درد نکھر گیا ہےیا تصور میں ترے غرق
مزید »شاہد کمال20 جون 2017غزل0512
فکرِ ایجاد میں ہوں کھول نیا در کوئیکنجِ گل بھیج مری شاخِ ہنر پر کوئی
رنگ کچھ اور نچوڑیں گے لہو سے اپنےپھر تراشیں گے ہم اک اور نیا پیکر کوئی
کیا ہوا اب کہ سفر
مزید »صا ِئمہ عروج15 جون 2017غزل0696
دل نے دیکھے ہیں ارادے زیست کےموت بھی اب زندوں میں کہاں آتی ہےبےبسی ایسی کہ وحشت کا ہے جنگلدشت میں پیاس کو آنسو کی زباں آتی ہےشکست آرزو ہے اک درد بے خودداس
مزید »اخلاق احمد خان07 جون 2017غزل0633
(مشہور شاعر جون ایلیاہ نے اپنی موت سے ایک دن قبل ایک شعر کہا تھا۔ ’’جی بہت چاہتا رونے کو ہے * جانے کیا سانحہ ہونے کو ہے‘‘ راقم الحروف نے
مزید »