شاہد کمال24 ستمبر 2023غزل1590
چلو اک اور نیا آسمان دیکھتے ہیں اب ان شکستہ پروں کی اڑان دیکھتے ہیں
زمیں پکار رہی ہے بچھڑنے والوں کو مسافروں کو پلٹ کر مکان دیکھتے ہیں
یہ سرکشی بھی عجب ہے مرے
مزید »شاہد کمال22 ستمبر 2023غزل1523
ہونا اگر یہی ہے تو پھر بے حساب ہووہ کون ہے جو میری طرح سے خراب ہو
لازم نہیں کہ اُس کا نشانہ خطا کرےممکن نہیں کہ میرا ہدف کامیاب ہو
دستِ ہَوس کو بند قبا کھولنے
مزید »شاہد کمال20 ستمبر 2023غزل1632
یہ جو کرتے ہیں سخن دل کو دُکھانے والےسب ہُنر سیکھ لئے ہم نے زمانے والے
اک عجب طُرفہ تماشہ ہے یہ کیفیت دلیاد آتے ہیں بہت یاد نہ آنے والے
پھر وہی دن ہے وہ رات و
مزید »شائستہ مفتی18 ستمبر 2023غزل1641
چھا گیا ہے بستی پر پھر ملال کا موسمکوچ کرچلو صاحب ہے زوال کا موسم
کیا تمہیں بتائیں ہم قصہء بتاں جاناں ذہن میں ہراساں ہے اک سوال کا موسم
روزوشب کی چکی میں پس ک
مزید »شائستہ مفتی16 ستمبر 2023غزل12404
تیری عطا کے راستے دشوار بھی نہیں اور آسماں کی راہ میں دیوار بھی نہیں
پھر کیوں تری طلب میں ہے گھائل تمام روحسنسان راستہ ہے یہ پر خار بھی ن
مزید »شائستہ مفتی14 ستمبر 2023غزل12483
تھی کبھی تم سے ملاقات جو مشہور نہیں ذکر اپنا ترے قصے میں بھی مذکور نہیں
یاد کیا تجھ کو دلائیں وہ مہکتے ایام!ہو گوارہ مرے احساس کو منظور نہیں
تم جو چاہو تو ذرا
مزید »شائستہ مفتی01 ستمبر 2023غزل7437
کس سے کہیں یہ حال جو اپنا عجیب تھااے چارہ ساز دل سے مرے تو قریب تھا
کچھ بھی اثر یہ زہر ہلاہل نہ کر سکاحیران مجھ پہ کتنا ہی میرا طبیب تھا
اس بزمِ دوستاں میں کو
مزید »شائستہ مفتی29 اگست 2023غزل25662
تنہا اکیلا گھر تھا وہ جنگل میں زاغ کااک گیت گونجتا تھا خموشی میں راغ کا
سنتے ہیں اسکی نیند تھی، راتیں اداس تھیں اک خواب جل بجھا تھا دھوئیں میں چراغ کا
یوں دھی
مزید »شائستہ مفتی04 اگست 2023غزل6608
اک قصۂ پارینہ دھندلا سا ہے آئینہگنجینۂ گوہر ہے یادوں سے بھرا سینہ
کیوں آنکھ چراتے ہیں ملتے ہیں جو محفل میں اک وقت میں اپنــــے تھے یہ ہمدمِ دیرینہ
بہتا ہوا پا
مزید »شائستہ مفتی26 جولائی 2023غزل24495
میرے ہاتھوں میں کچھ گلاب تو ہیں جو نہ ممکن رہے وہ خواب تو ہیں
رنگ بکھرے ہیں چار سو میرےریگ زاروں میں کچھ سراب تو ہیں
تیری چاہت کی آرزو نہ سہــــیہم ترے سایۂ ع
مزید »