شائستہ مفتی11 نومبر 2023غزل1345
روشنیوں کا کھیل جہاں تک لے جائےسانس کا رشتہ اور کہاں تک لے جائے
جنگل کے اُس پار بسیرا ہے اس کاآس اُمید کا ساتھ وہاں تک لے جائے
چاہت کے انمول سجیلے بولوں سےہر
مزید »شائستہ مفتی02 نومبر 2023غزل17454
یہ دریا کی روانی کی غزل ہےجوانی میں جوانی کی غزل ہے
برستا ہے کہیں زوروں سے ساونگھٹا اور آگ پانی کی غزل ہے
کسی انجام کی پرواہ نہیں اببہت منہ زور پانی کی غزل ہے
مزید »سعدیہ بشیر01 نومبر 2023غزل1601
کھلی تھی آنکھ کتنی بار بے داری سے پہلے بھیرہی تھی گفتگو خود سے گرانباری سے پہلے بھی
میں جتنا بھی نبھائے جا رہی ہوں مصلحت ہے یہتعلق واجبی سا تھا رواداری سے پہلے
مزید »سید علی قاسم29 اکتوبر 2023غزل11052
بوقتِ شام اجڑ کر پکارنا ہوں گیتمہاری یادیں، شبیں جب گزارنا ہوں گی
یہ ایک زخمی جنازہ ہے میرے کندھوں پربتاؤ آنکھیں کہاں پر اتارنا ہوں گی
میں دوستوں پہ جو اکثر ب
مزید »سعدیہ بشیر17 اکتوبر 2023غزل1461
حیرت زدہ ہیں کرچیاں اشکوں میں ڈھال کےتھکنے لگے ہیں درد بھی لفظوں میں پال کے
بجھتے ہوئے چراغ میں ایسا تھا طنطنہہم سے ملے تھے خواب بھی نظریں سنبھال کے
عمرِ رواں
مزید »شائستہ مفتی06 اکتوبر 2023غزل1625
چاندنی رات میں رم جھم کو گھٹا کہتے ہیں وقت چلتے ہوئے تھم جائے تو کیا کہتے ہیں
ہم بھلا تم سے خفا؟ کیسے؟ کہاں ممکن ہے؟ یونہی دشمن نے اڑائی ہے ہوا کہتے ہیں
ایک ا
مزید »شاہد کمال04 اکتوبر 2023غزل8635
جو گزرتی ہے مرے دل پہ وہ اب مت پوچھومجھ سے تم میری اداسی کا سبب مت پوچھو
چاہنے والا تمہارا ہوں یہی کافی ہے اے مری جان مرا نام و نسب مت پوچھو
پھر وہ چہرہ ہے وہ
مزید »شائستہ مفتی26 ستمبر 2023غزل12607
ڈھونڈ آتے ہیں کوئی لال وگہر پانی میں آزماتے ہیں چلو اپنا ہنر پانی میں
دل میں طوفاں سے الجھنے کا سمایا سودا ڈوب جائے نہ کہیں اپنا ہی گھر پانی میں
ایک کشتی ہے،
مزید »شاہد کمال24 ستمبر 2023غزل1603
چلو اک اور نیا آسمان دیکھتے ہیں اب ان شکستہ پروں کی اڑان دیکھتے ہیں
زمیں پکار رہی ہے بچھڑنے والوں کو مسافروں کو پلٹ کر مکان دیکھتے ہیں
یہ سرکشی بھی عجب ہے مرے
مزید »شاہد کمال22 ستمبر 2023غزل1535
ہونا اگر یہی ہے تو پھر بے حساب ہووہ کون ہے جو میری طرح سے خراب ہو
لازم نہیں کہ اُس کا نشانہ خطا کرےممکن نہیں کہ میرا ہدف کامیاب ہو
دستِ ہَوس کو بند قبا کھولنے
مزید »