جو کچھ نہیں کہا گیا جو کچھ نہیں سنا گیاڈاکٹر ثروت رضوی04 نومبر 2022غزل2612جو کچھ نہیں کہا گیا جو کچھ نہیں سنا گیادست دعا پہ رکھ دیا رزقِ ھوا کیا گیا باقی تھی داستان بھی ملنے کو تھی امان بھیمنظر بدل دیا گیا پردہ گرا دیا گیا منصف تو غمزید »
ہاں اے حریمِ ناز، مرے جن نکل گئےحامد عتیق سرور28 اکتوبر 2022غزل8554ہاں اے حریمِ ناز، مرے جن نکل گئے عشووں سے احتراز، مرے جن نکل گئے سر میں جنونِ عشق کا سودا نہیں رہا اٹھتے نہیں ہیں ناز، مرے جن نکل گئے وہ بے وفا تھی چھوڑ کے لنمزید »
ہر لطف پہ اب پیار کا دھوکا نہیں ہوتاحامد عتیق سرور24 اکتوبر 2022غزل32657ہر لطف پہ اب پیار کا دھوکا نہیں ہوتاہم جان گئے عشق میں کیا کیا نہیں ہوتا ہم آہ بھی بھرتے ہیں تو ہو جاتا ہے چالان وہ قتل بھی کرتے ہیں تو پرچا نہیں ہوتا اک ہم کمزید »
رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والےسعود عثمانی23 ستمبر 2022غزل24940رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستیکیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے ایک پل چھین کے انسمزید »
اسی دربار میں سجدہ کریں گےحامد عتیق سرور22 ستمبر 2022غزل13219وہی پر شور، کم ظرفوں سے دونوں خطابت اِس کی، اُس کی ہاو ہو بھی مرے اندر کی سرگوشی بھی چپ ہے مسلسل ہو کا عالم چار سو بھی بہ فضلِ جابراں، جاں پر بنی ہے اذیتِ خاممزید »
ذرا سی دیر تھی بس اک دیا جلانا تھااختر شمار14 اگست 2022غزل19575ذرا سی دیر تھی بس اک دیا جلانا تھا اور اس کے بعد فقط آندھیوں کو آنا تھا میں گھر کو پھونک رہا تھا بڑے یقین کے ساتھ کہ تیری راہ میں پہلا قدم اٹھانا تھا وگرنہ کومزید »
کبھی خوشی کبھی نفرت سے لڑتے رہتے ہیںشاہد کمال21 جون 2022غزل0566کبھی خوشی کبھی نفرت سے لڑتے رہتے ہیںہم اپنی اپنی سہولت سے لڑتے رہتے ہیں کہاں کسی کو ہے فرصت کسی سے لڑنے کییہاں سب اپنی ضرورت سے لڑتے رہتے ہیں مداخلت نہیں کرتیمزید »
اس کے نزدیک غم ترک وفا کچھ بھی نہیںاختر شمار27 مئی 2022غزل0642اُس کے نزدیک غمِ ترکِ وفا کچھ بھی نہیںمطمئن ایسا ہے وہ جیسے ہوا کچھ بھی نہیں اب تو ہاتھوں سے لکیریں بھی مٹی جاتی ہیںاس کو کھو کر تو مرے پاس رہا کچھ بھی نہیں چمزید »
چاند جب اس نے زمیں پر ہے اتارا، ساراسید دلاور عباس19 مئی 2022غزل0677چاند جب اُس نے زمیں پر ہے اتارا، ساراتب فلک کو بھی ہُوا یہ نہ گوارا، سارا وقت کی بھیڑ میں چلتے وہ کہیں کھو ہی گیاتیرے بِن ہوتا نہ تھا جس کا گزارا، سارا تیرا کمزید »
دن ترے ہجر میں رو کر ہی گزارے اکثرسید دلاور عباس10 مئی 2022غزل0553دن ترے ہجر میں رو کر ہی گزارے اکثررات بستر پہ پڑے گنتے تھے تارے اکثر جب کبھی حلقۂ یاراں میں کوئی بات چلےچھیڑ دیتے ہیں ترا ذکر یہ سارے اکثر عمر ساری تو شجر تنمزید »