شاہد کمال14 فروری 2017غزل0804
طشت از بام کردیئے جائیں اور بدنام کردیئے جائیں
سچ بھی اپنا وجود کھو بیٹھےاتنے اِبہام کردیئے جائیں
اِس یقیں سے تو اب یہ بہتر ہےگردِ اَوہام کردیئے جائیں
اب متا
مزید »شاہد کمال08 فروری 2017غزل0685
پھر کوئی دست خوش آزار مجھے کھینچتا ہےجذبہ عشق سرِ دار مجھے کھینچتا ہے
میں محبت کے مضافات کا باشندہ ہوں کیوں ترا شہرِ پُر اسرار مجھے کھینچتا ہے
یہ بھی حیرت ہے
مزید »فاخرہ بتول03 فروری 2017غزل0744
عاشقی راستے میں چھوڑ گئیبےکلی راستے میں چھوڑ گئی
تیرگی نے دیا ھے ساتھ سداروشنی راستے میں چھوڑ گئ
ھم ترے بعد جی تو لیتے مگرزندگی راستے میں چھوڑ گئ
دل کی اُسکو
مزید »فاخرہ بتول31 جنوری 2017غزل0741
جواب جو بھی ھو ھم نے سوال کر تو دیا وفا کے دشت میں خود کو، مثال کر تو دیا
وفا کا اور کوئی کیا ثبوت دیں کہ تمھیں؟ خود اپنے ہاتھ سے دل کو، نکال کر تو دیا
اب ھم
مزید »شاہد کمال30 جنوری 2017غزل0714
چشمِ صحرائی سے باتیں کرتے ہیں سورج بینائی سے باتیں کرتے ہیں
شب کی رعنائی سے باتیں کرتے ہیں آؤ تنہائی سے باتیں کرتے ہیں
جانے کیوں اب شام ڈھلے یہ دیدۂ و دلوح
مزید »شاہد کمال24 جنوری 2017غزل0788
کیا کرتے کہ اقرار کی صورت بھی نہیں تھیہم کرتے جو انکار یہ جرأت بھی نہیں تھی
رویا ہوں بہت دیر تلک تجھ سے بچھڑ کرمجھ کو تو مگر تجھ سے محبت بھی نہیں تھی
وہ دن ب
مزید »فاخرہ بتول17 جنوری 2017غزل0892
دل کی ساری کتاب لکھ دیتےعشق خانہ خراب لکھ دیتےمجھ پہ لکھنا غزل کٹھن ھے اگرتم فقط " ماہتاب " لکھ دیتےحالِ دل لب پہ آ سکا نہ اگرکاغذوں پر جناب لکھ دیتےبھیجنے میں
مزید »شاہد کمال16 جنوری 2017غزل0679
جو اِن دنوں مری باتوں کا ڈھنگ ہے پیارےسب اس میں تری محبت کا رنگ ہے پیارے
میں اپنے دل کی ہر اک بات تجھ سے کہہ دیتامری زباں پہ کوئی حرفِ سنگ ہے پیارے
سب آرزوؤ
مزید »شاہد کمال13 جنوری 2017غزل0736
اپنی تنہائی کا سامان اُٹھا لائے ہیں آج ہم میرؔ کا دیوان اُٹھا لائے ہیں
اِن دنوں اپنی بھی وحشت کا عجب عالم ہےگھر میں ہم دشت و بیابان اُٹھا لائے ہیں
وسعت حلقہ
مزید »فاخرہ بتول11 جنوری 2017غزل0823
تم کو پایا نہیں مگر پھر بھی اب تمنا نہیں مگر پھر بھی
دل کا نقصان ہو بھی سکتا ھے زخم گہرا نہیں مگر پھر بھی
وہ بھی آئے کبھی منائے مجھے یہ تقاضا نہیں مگر پھر بھی
مزید »