فاخرہ بتول15 دسمبر 2017غزل0945
وہ دل کو توڑ گیا بے شعور ایسا تھا لبوں پہ آ نہیں پایا، قصور ایسا تھا
گُلاب ہاتھ سے گر کر زمین بوس ہوا نظر کا زاویہ سچ مُچ کے طُور ایسا تھا
اندھیرے موندھ کے آن
مزید »شاہد کمال24 نومبر 2017غزل0938
اپنے ہاتھوں میں لئے خنجرِ قاتل آئےخود سے لڑنے کے لئے اپنے مقابل آئے
دادِ سر دیتے رہے نخوتِ دستار کے ساتھایسے ایسے بھی یہاں شہرِ مقاتل آئے
روز ایک زخم لگاتے
مزید »شاہد کمال08 نومبر 2017غزل01337
میں کیا ہوں، کون ہوں، یہ بتانے سے میں رہااَب خود کو خود سے، خود کو ملانے سے میں رہا
میں لڑ پڑا ہوں آج خود اپنے خلاف ہیاب درمیاں سے خود کو ہٹانے سے میں رہا
ہے
مزید »فاخرہ بتول31 اکتوبر 2017غزل0825
ہمارے خواب سے بہتر۔۔ خیال بُنتا ہے عجیب شخص ہے پانی سے جال بُنتا ہے
وہ لفظ لفظ میں بُنتا ہے معجزوں کا وجود کہانیاں بھی جو دیکھو، کمال بُنتا ہے
عدوکے وار سے بچ
مزید »فاخرہ بتول12 ستمبر 2017غزل0775
تیری آنکھوں میں جو تصویر پرائی دیکھی ڈوبتا دل ہی نہیں دیکھا، خُدائی دیکھی
کتنا سوچا تھا لکھوں خط میں جو گزری دل پر بارہا میں نے وہ تحریر مٹائی، دیکھی
شہر والو
مزید »اخلاق احمد خان06 ستمبر 2017غزل0932
اللہ رکھی تجھے ہوا کیا ہے تیرے اس مرض کی دوا کیا ہے
کیوں مجھے کاٹنے کو دوڑتی ہے یہ نہیں بولتی خطا کیا ہے
روز ملتی ہیں گُھرکیاں مجھ کو ایسی چاہت کا فائدہ کیا ہ
مزید »فاخرہ بتول06 ستمبر 2017غزل0892
آئینے میں غبار تھوڑی ہے آنکھ اب اشکبار تھوڑی ہے
دیر آنے میں کر رہا ہے وصال ھجر سر پر سوار تھوڑی ہے
یہ جو ڈوبا تو زندگی ڈوبی عشق ہے کاروبار تھوڑی ہے
کون آ ئے
مزید »شاہد کمال29 اگست 2017غزل0651
ہوا کی ڈور میں ٹوٹے ہوے تارے پروتی ہےیہ تنہائی عجب لڑکی ہے سناٹے میں روتی ہے
محبت میں لگا رہتا ہے اندیشہ جدائی کاکسی کے روٹھ جانے سے کمی محسوس ہوتی ہے
خموشی ک
مزید »شاہد کمال27 اگست 2017غزل0669
جو مری پشت میں پیوست ہے اُس تیر کو دیکھکتنی خوش رنگ نظر آتی ہے تصویر کو دیکھ
رقص کرتا ہوا مقتل میں چلا آیا ہوں پاؤں مت دیکھ مرے پاؤں کی زنجیر کو دیکھ
کوئی
مزید »فاخرہ بتول24 اگست 2017غزل0769
ملا دیار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں گلوں سے پیار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں
کبھی تو دل کو نصحیت کرے کوئی آ کے کہیں قرار اسے بھی نہیں ہمیں بھی نہیں
مرے بغیر کو
مزید »